حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نُجَباء عراق کے سینئر رکن شیخ علی الاسدی نے امریکی جریدے "نیوز ویک" کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیل کے حالیہ ایران پر حملے کو "کمزور" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اس حملے میں مقبوضہ علاقوں سے بیلسٹک میزائل فائر کیے، جن میں سے بیشتر کو ناکام بنا دیا گیا۔ اسرائیل نے اس حملے کے لیے تقریباً 10 سے 20 جنگی طیارے استعمال کیے، جو شام، اردن اور سعودی عرب کی فضائی حدود سے گزرے، لیکن یہ حملہ کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کر سکا۔
شیخ علی الاسدی نے خبردار کیا کہ اگر یہ ثابت ہو گیا کہ امریکیوں نے اسرائیل کو عراق کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی ہے تو نُجَباء امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنائے گی۔
عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نُجَباء کو امریکی وعدوں اور معاہدوں پر بھروسہ نہیں، لیکن وہ سفارتی عمل کے لیے راستہ کھلا چھوڑتے ہیں۔ اگر امریکی فوجیں مقررہ وقت کے مطابق عراق سے نہیں نکلیں تو وہ ذلت آمیز طریقے سے عراق کی اسلامی مزاحمت کے حملوں کا نشانہ بنیں گی۔
واضح رہے کہ نجباء ایک شیعہ مزاحمتی تنظیم ہے جس کا پورا نام "حرکت حزب اللہ النجباء" ہے۔ یہ تنظیم عراق میں 2013 میں قائم کی گئی تھی اور اس کا بنیادی مقصد داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف لڑنا تھا۔